تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

آئی ایم ایف کا دباؤ، دواؤں کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ

اسلام آباد : پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے دواؤں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا سیلزٹیکس لگنے سے 100والی دوا 500 کی ہوجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن قاضی منصور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

قاضی منصور نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف کےدباؤمیں سیلزٹیکس کانفاذ کر رہی ہے اور ادویات کےخام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس لگارہی ہے، سیلزٹیکس کےنفاذسےادویات کی پیدواری لاگت میں اضافہ ہوگا۔

صدر پی پی ایم اے کا کہنا تھا کہ خام مال پر17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے ادویات مہنگی ہوں گی اور سیلز ٹیکس کے نفاذ سے 100 روپے والی دوا 500 کی ہو جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیزادویات کا 90 فیصد خام مال برآمدکرتی ہیں ، فارماسوٹیکل پروڈکٹس سیلزٹیکس سےمستثنیٰ ہیں، حکومت دواسازی کی اشیاپر سیلزٹیکس وصول کرتی ہے۔

قاضی منصور نے درخواست کی کہ خام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس نہ لگایاجائے، پیداواری لاگت بڑھنے پر ادویات بنانا مشکل ہو جائے گا اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔

صدر پی پی ایم اے نے مزید کہا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات خوش آئند ہیں، ڈریپ کےحالیہ اقدامات سےشفافیت کوفروغ ملے گا جبکہ فارما انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کیلئے ڈریپ اقدامات قابل ستائش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈریپ اقدامات کی بدولت ادویات کی برآمد میں اضافہ ہوا ہے ، ڈریپ میں اصلاحات سےدیرینہ زیرالتوامسائل حل ہوئےہیں۔

Comments

- Advertisement -