اسلام آباد : آئندہ بجٹ 2022-23 میں ٹیکس چوری پر نوٹس کا جواب نہ دینے پر 25 سے 30 لاکھ جرمانے کی تجویز دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ 2022-23 میں ٹیکس چوروں کیلئے مشکلات بڑھیں گی ، ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹیکس چوری پرنوٹس کاجواب نہ دینے پر25سے30لاکھ جرمانے کی تجویز دے گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس چور شاپنگ مال اور برانڈ کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا جائے گا جبکہ ٹیکس چوروں کو جرمانے اور سزا کے ساتھ اکاؤنٹس بھی ضبط ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس کی مشینیں نہ لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
خیال رہے آئندہ مالی سال کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ، بجٹ اجلاس شام چار بجے ہوگا، نئے بجٹ کا حجم نوہزار ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے جبکہ دفاع کیلئے پندرہ سوچھیاسی ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا تخمینہ 8900ارب تک ہوگا جبکہ ایف بی آر کو 7255ارب کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف دیے جانے کا امکان ہے۔