اردن کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں طالب علم نے خود کو آگ لگا لی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فیس ادائیگی کی تاریخیں ملتوی کرنے سے انکار پر طالب علم نے خود کو آگ لگا لی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طالب علم کی جانب سے خودسوزی کی وجہ یونیورسٹی انتظامیہ کا فیس کی تاریخوں میں توسیع سے انکار تھا اور حکام نے طالب علم سے ملنے سے بھی انکار کر دیا تھا جس پر دلبرداشتہ ہو کر نوجوان نے انتہائی اقدام اٹھایا۔
وزارت ہائر ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ العصرا یونیورسٹی میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے کی رپورٹ شیخ الجامعہ سے طلب کر لی گئی ہے اور ان محرکات کو جاننے کی کوشش کی جارہی ہے جو خودسوزی کا سبب بنے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کیونکہ ایسے واقعات خطرناک اشارے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے سے طالب علم کا جسم جھلس گیا تھا اور وہ شدید زخمی حالت میں الحسینی میڈیکل سیٹی کے برنس ڈپارٹمنٹ میں زیرعلاج ہے۔