ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن کو کارروائی سے روک دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیششن کے قیام کا وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے، سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس سے متعلق جوڈیشل کمیشن کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے حکومت کے 19 مئی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت 31 مئی کو ہوگی۔

سابق صدر اسلام آباد بار شعیب شاہین کی گفتگو

اسلام آباد بار کے سابق صدر شعیب شاہین نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بہترین ہے آئین کے مطابق فیصلہ آیا ہے، وفاقی حکومت غیرآئینی اور غیرقانونی کام کررہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے مشاورت کے بغیر کمیشن بنایا گیا جو غیرآئینی تھا، جججز کے کنڈکٹ سے متعلق کوئی بھی معاملہ سپریم جوڈیشل کمیشن دیکھے گا۔

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ فون ٹیپ سے متعلق عدالت نے طریقہ کار واضھ کیا ہے غیرقانونی طور پر فون ٹیپ کیا جاتا ہے تو اس کی سزا تین سال ہے، اس پر پیکا ایکٹ بھی لاگو ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فون ٹیپنگ اجازت کے بغیر کی جائے گی تو وہ غیرقانونی اقدام ہوگا، حکومت کی جانب سے مسلسل غیرآئینی اور غیرقانونی کام کیا جارہا تھا۔

شعیب شاہین کے مطابق حکومت کے پاس دو آپشن ہیں نوٹیفکیشن واپس لے یا عدالت میں دفاع کرے، اگر نوٹیفکیشن واپس نہیں لیتی تو بتانا ہوگا جوڈیشل کمیشن کس قانون پر بنایا۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں