منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

تم نے مٹی کے عوض بھی مجھے مہنگا بیچا (شاعری)

اشتہار

حیرت انگیز

غزل
پانی پانی کا مرا شور ذرا سا کم ہے
اور یہ لوگ سمجھتے ہیں یہ پیاسا کم ہے

تم نے مٹی کے عوض بھی مجھے مہنگا بیچا
کہ مرا مول تو اس شے سے بھی خاصا کم ہے

میں تو بادل کو ہی پانی کا غنی سمجھا تھا
آنکھ برسی تو کھلا اُس کا اثاثہ کم ہے

میں نے رکھا ہے ابھی دل کے ترازو پہ اسے
آپ کے درد کی نسبت یہ دلاسہ کم ہے

کچھ نہ کچھ درد کی رہتی ہے ملاوٹ مجھ میں
کہ کبھی بڑھ گیا ماسہ، کبھی ماسہ کم ہے

وقت نے جو ترے ہاتھوں میں دیا ہے عزمی
تیری اوقات زیادہ ہے، یہ کاسہ کم ہے

 

 

اس کلام کے خالق عزم الحسنین عزمی ہیں جن کا تعلق گجرات کے گاؤں ڈوڈے سے ہے، ان کی غزلیں مختلف اخبارات، رسائل اور ویب سائٹس پر شایع ہوتی رہتی ہیں

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں