تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

"جن کی قسمت میں کرائے کے مکاں ہوتے ہیں”(شاعری)

غزل
ان کے چہروں پہ مسافت کے نشاں ہوتے ہیں
جن کی قسمت میں کرائے کے مکاں ہوتے ہیں

وقت کے ساتھ اترتی ہیں نقابیں ساری
ہوتے ہوتے ہی کئی راز عیاں ہوتے ہیں

تم نے سوچا ہے کبھی تم سے بچھڑ نے والے
کیسے جلتے ہیں، شب و روز دھواں ہوتے ہیں

دور ساحل سے سمندر نہیں ناپا جاتا
درد لفظوں میں بھلا کیسے بیاں ہوتے ہیں؟

کون آنکھوں میں چھپے کرب کو پڑھتا ہوگا
لوگ اتنے بھی سمجھ دار کہاں ہوتے ہیں

پھول کھلتے ہیں نہ موسم کا اثر ہوتا ہے
ہم بہاروں میں بھی تصویرِ خزاں ہوتے ہیں

میں نے ٹکڑوں میں بٹی آج بھی دیکھی عورت
روح ہوتی ہی نہیں جسم جہاں ہوتے ہیں

شاعرہ: فوزیہ شیخ

 

 


(شہرِ سخن کی خوش فکر شاعرہ فوزیہ شیخ خوشاب میں پیدا ہوئیں، ایم اے تک تعلیم حاصل کی ہے، زبان و ادب سے لگاؤ انھیں شاعری کی طرف لے آیا، ان دنوں پنجاب کے شہر فیصل آباد میں مقیم ہیں)

Comments

- Advertisement -