ممبئی: بالی وڈ کی معروف اداکارہ اروشی روٹیلا نے حال ہی میں دیے گئے ’اروشی مندر‘ سے متعلق اپنے متنازع بیان پر خاموشی توڑ دی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اروشی روٹیلا کی ٹیم کی جانب سے بیان میں اداکارہ کے متنازع بیان کی وضاحت کی گئی اور اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر سننا قرار دیا گیا۔
جاری بیان میں اروشی روٹیلا نے واضح کیا کہ ریاست اتراکھنڈ میں میرے نام کا مندر ہے میرا اپنا مندر نہیں ہے، لوگ باتیں بھی ٹھیک سے نہیں سنتے۔
یہ بھی پڑھیں: اروشی روٹیلا ایک بار پھر مذاق کا نشانہ بن گئیں
’لوگوں نے صرف ’اروشی‘ یا ’مندر‘ سن کر یہ سمجھ لیا کہ لوگ اروشی روٹیلا کی پوجا کرتے ہیں۔ اس ویڈیو کو اچھی طرح سے سنیں۔ بے بنیاد تبصرہ کرنے سے پہلے اس کے خلاف کوئی بھی بات کرنا ضروری نہیں۔ انفرادی طور پر حقائق کی تصدیق کی جاتی ہے معاشرے میں ہر شخص کو ایک دوسرے کے ساتھ احترام اور سمجھ بوجھ سے پیش آنا چاہیے تاکہ ہر ایک کے حقوق کا تحفظ ہو سکے۔‘
گزشتہ روز اروشی روٹیلا نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی تھی جہاں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاست اتراکھنڈ میں بدری ناتھ دھام کے قریب ’اروشی مندر‘ کے نام سے مندر واقع ہے جہاں لوگ پوجا کرتے ہیں۔
میزبان نے حیران ہو کر پوچھا تھا کہ کیا لوگ وہاں اپنا ماتھا ٹیکنے اور آشیرباد لینے آتے ہیں؟ اس پر بالی وڈ اداکارہ نے جواب دیا تھا کہ ’جب مندر ہے تو لوگ یہی کریں گے نا‘۔
پوڈکاسٹ میں آگے چل کر انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دہلی یونیورسٹی میں میری تصویر نصب ہے جہاں طلبہ ہار پہناتے اور پوجا کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ یہ مذاق نہیں بلکہ وہ اپنے دعووں پر سنجیدہ ہیں۔
مندر سے متعلق بیان پر اتراکھنڈ کے لوگ اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ چاردھام کے پجاریوں اور مذہبی رہنماؤں بشمول کیدارناتھ یاترا کے پجاری سنتوش ترویدی اور گاؤ رکھشا کے لیڈر تھانپتی منی مہیش گری مہاراج نے سخت اعتراض کیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ بدری ناتھ کے قریب ’اروشی مندر‘ ایک مقدس جگہ ہے جس میں افسانوی جڑیں ہیں اور اس کا اداکارہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے اداکارہ پر محض توجہ حاصل کرنے کیلیے اس طرح کے دعوے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ریمارکس سے پجاری اور ہندو تنظیمیں ناراض ہیں۔