واشنگٹن: امریکی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستانی حکومت کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے خطے میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرلیا، امریکا حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تعاون سے طالبان مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد تمام فریقین سے ملے ہیں، مذاکرات کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد مزید ملاقاتیں بھی کریں گے، تاکہ مذاکرات کو حتمی شکل دیا جائے، خطے میں امن چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔
طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی
خط میں نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف بھی کی تھی۔
یاد رہے گذشتہ ماہ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ الزام عائد کیا تھا ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔