واشنگٹن: پاکستان کے فقیدالمثال اقدامات کے دنیا بھر میں چرچے ہونے لگے، امریکا نے کرتارپورراہداری کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیرمقدم کیا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے کہا کہ کرتارپور راہداری کو امریکا پڑوسیوں کے درمیان ایک اچھی مثال کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کرتارپور راہداری کو مذہبی آزادی کے فروغ کی جانب ایک قدم قرار دیا۔ مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ اس راہداری سے سکھ گردوارہ کرتارپور صاحب آسکیں گے جو پاکستان کے اندر ان کا مقدس مقام ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورراہداری کا افتتاح کیا، اس موقع پر ان کاکہنا تھا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے ، کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی میڈیا نے کرتارپور راہداری کھلنے پر بھرپور کوریج دی، جرمن ادارے نے لکھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد پر نئے اوپن پوائنٹ کا افتتاح ہوگیا، جس سے بھارتی سکھ بغیر ویزا کے پاکستان میں موجود اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کرسکیں گے۔
یہ شروعات ہے، انشاءاللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، وزیراعظم
برطانوی نشریاتی ادارے نے لکھا کہ سکھوں کے ایک اہم مقدس مقام کو جانے والا راستہ بالآخر کھل گیا ہے، سکھوں کی اس دیرینہ خواہش کو پورا کرنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان اکتوبرمیں معاہدہ ہوا تھا۔
روسی نیوز ایجنسی نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں موجود مقامات کی زیارت کا راستہ کھلنے پر سکھ برادری خوشی سے نہال ہے۔ الجزیرہ نے لکھا کہ بھارتی سکھوں نے پاکستان کی جانب سفر شروع کردیا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کے تحت شروع ہوا ہے۔