شام میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں داعش کا اہم رہنما ابویوسف مارا گیا۔
واشنگٹن نے اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شدت پسند گروپ کے خلاف فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جو شام اور روس کے فضائی دفاع سے محفوظ تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق تازہ فضائی حملہ جمعرات کو مشرقی شام کے صوبہ دیرالزور میں کیا گیا ہے یہ حملہ ایسے علاقے میں کیا گیا جو پہلے شامی حکومت کے کنٹرول میں تھا۔
امریکی سینیٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا کہ حملےمیں داعش رہنما ابویوسف کے ساتھ ایک اہم ساتھی بھی مارا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملہ، خطے میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور منظم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے جاری عزم کا حصہ ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ "ایک ایسے علاقے میں کیا گیا جو پہلے شامی حکومت اور روسیوں کے زیر کنٹرول تھا۔
امریکہ نے کئی سالوں سے داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کو روکنے کے لیے وقتاً فوقتاً حملے اور چھاپے مارے ہیں، لیکن الاسد کے زوال کے بعد سے درجنوں حملے کر چکے ہیں۔