امریکا نے فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کرنے والی تنظیم حماس کے 6 سینئر حکام پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے منگل کے روز فلسطین کے مزاحمتی گروپ حماس کے 6 سینئر حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ جن حماس رہنماؤں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، وہ سب غزہ سے باہر ہیں۔ پابندی کی زد میں آنے والوں میں حماس کے عسکری ونگ کے سینیئر رہنما اور حماس کے لیے فنڈز جمع کرنے والے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے جن حماس رہنماؤں پر پابندی عائد کی ہے ان میں عبدالرحمان اسماعیل اور عبدالرحمان غنیمت، اس وقت ترکیہ میں مقیم ہیں۔ ان کے علاوہ ترکیہ میں ہی موجود دو اور رہنما ہیں، جو روس کے ساتھ امور کو دیکھنے کے ذمہ دار ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ امریکا کا یہ پابندیاں لگانے کا مقصد ایک جانب حماس کی فنڈنگ کو روکنا ہے تو دوسری جانب وہ اسرائیل اور غزہ جنگ بندی کے ساتھ حماس سے یرغمالیوں کی رہائی بھی چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری مجرمانہ اور وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔
اسرائیل کا لبنان پر فاسفورس بموں سے حملہ، جوابی حملے میں صہیونی فوجی مارا گیا