واشنگٹن: امریکی فوجی ادارہ ایک ایسا اچھوتا منصوبہ تیار کررہا ہے جس کے مکمل ہوتے ہی فوجیوں کے دماغ پڑھے جاسکیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی ادارہ لاکھوں ڈالر خرچ کرکے فوجیوں کے دماغ پڑھنے کے لیے منصوبہ تیار کررہا ہے جس کی تیاری کے بعد دماغی رابطے کے ذریعے ہی انہیں براہ راست کوئی حکم دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ اب تک وہ دماغ میں پیدا ہونے والے مختلف سگنلوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے میں کام یا ب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں ایک طرح کے سگنل وہ ہیں جو صرف معلومات کے تبادلے سے تعلق رکھتے ہیں، جب کہ سگنلوں کی دوسری قسم وہ ہے جن کے ذریعے عمل کا حکم بھی دیا جاتا ہے۔
اس تحقیق کا اصل ہدف یہ ہے کہ دماغ میں پیدا ہونے والے اعصابی سگنلوں کی مختلف اقسام کے علاوہ ہر سگنل کے انفرادی مفہوم کو بھی سمجھا جائے ،تاکہ بعد میں ٹھیک ویسے ہی سگنلوں کے ذریعے سپاہیوں کو زبانی احکامات کے بجائے دماغی و اعصابی احکامات دیئے جاسکیں۔
منصوبے کے ذریعے دماغ سے اٹھنے والے سگنلوں سے بھی مکمل واقفیت حاصل کی جاسکےگی، اسے ایک طر ح سے ملٹری ٹیلی پتھی کا منصوبہ بھی کہا جاسکتا ہے ، رپورٹ کے مطابق امریکی فوج اس منصوبے پر آئندہ ایک سال کے دوران 62 لاکھ 50 ہزار ڈالر خرچ کر چکی ہے، یہ منصوبہ کب تک مکمل ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہےتاہم ماہر اسے غیرمعمولی انقلاب قرار دے رہے ہیں۔