واشنگٹن: امریکا نے یوکرین سے روسی گیس لے جانے والی کلیدی پائپ لائن کے کنٹرول کا مطالبہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے معدنیات پر معاہدے کے لیے گفتگو میں یوکرین کے حکام کو بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کیف ہتھیاروں کے بدلے اپنے قدرتی وسائل امریکا کے حوالے کرے۔
تازہ ترین دستاویز میں یہ مطالبہ شامل ہے کہ امریکی حکومت کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (آئی ڈی ایف سی) یوکرین میں قدرتی گیس پائپ لائن کا کنٹرول سنبھال لے۔
کیو تھنک ٹینک سینٹر فار اکنامک اسٹریٹجی کے سینئر ماہر معاشیات ولودیمیر لینڈا نے امریکی مطالبے کو نو آبادیاتی قسم کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا زیلنسکی پس ماندہ معدنی شعبے امریکی رسائی میں دینا چاہتے ہیں، اور بدلے میں امریکا سے ہتھیار اور منافع بخش سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔
مذاکرات کے دوران ایرانی امریکی وفود علیحدہ کمروں میں بیٹھے رہے
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ برابری اور آمدن کی 50،50 فی صد تقسیم کی بنیاد پر معاہدے پر تیار ہیں۔ خیال رہے کہ مغربی روس کے قصبے سودزہ سے یوکرینی شہر ازہورود تک پھیلی 750 میل گیس پائپ لائن یورپی یونین اور سلوواکیہ کی سرحد پر واقع ہے۔