امریکا نے 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا، جس میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں پاکستانیوں سمیت 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار ڈی پورٹ کردیا۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے وعدے پر عمل کیا ہے۔
محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا میں غیرقانونی طورپر مقیم چند پاکستانی بھی گرفتار ہوئے۔پاکستانی شہریوں کی گرفتاریاں غیرقانونی طورپر امریکی سرحد عبور کرنے پر کی گئیں۔
محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق صرف 27 جنوری کو 956 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی مارے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے ڈر سے بعض غیرقانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور بچوں کو اسکول بھیجنا تک چھوڑ دیا ہے۔
کیلیفورنیا میں غیرقانونی امیگرینٹ ہونے کے الزام میں گرفتار پاکستانیوں کی تعداد 10 سے کم ہے، یہ کارروائیاں شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجیلس اور نیوآرلینز سمیت مختلف شہروں میں کی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق گرفتار افراد کی تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سن 2024 میں صدر بائیڈن کے آخری سال اقتدار میں صرف 310 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بائیڈن دور میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جو، اب نہیں کی جا رہی۔ 97 فیصد ایسے افراد ڈپورٹ کیے گئے جنہیں بائیڈن دور میں بیدخلی کا حکم دیا گیا تھا۔
ٹرمپ نے ٹیرف نافذ کیا تو۔۔! کینیڈا کا بھرپور جواب
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ 20 جنوری کو صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے، انہوں نے اپنی صدارت سے قبل ہی غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا اعلان کردیا تھا۔