اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکی سفارتی وفد کی بنی گالہ آمد کے موقع پر وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کا فقدان ہے۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام امریکی سفیر جان ہُووَر کی قیادت میں آج امریکی سفارتی وفد نے بنی گالہ میں ملک کے اگلے متوقع وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور باہمی دل چسپی کے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے وفد سے کہا ’تحریکِ انصاف امریکا کے ساتھ اعتماد پر مبنی تعلقات کے لیے پُرعزم ہے، ہم امریکا کے ساتھ مستحکم تجارتی اور معاشی تعلقات کو اہم سمجھتے ہیں، پاکستان کے امریکا سے سفارتی تعلقات میں سرگرمی وقت کا تقاضا ہے۔‘
عمران خان نے خطے میں افغانستان سے متعلق تزویراتی پالیسی کے حوالے سے امریکی سفارتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’پاکستان افغانستان میں مکمل استحکام کا خواہش مند ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔‘
ایرانی صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، دورہ ایران کی دعوت
انھوں نے کہا کہ امریکا سے بھی افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، یہ خوشی کی بات ہے، کیوں کہ جنگ اور قوت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا استحکام پاکستان، امریکا اور خطے کے مفاد میں ہے۔ مزید کہا کہ پاک امریکا تعلقات نے تاریخ میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے، جس کی وجہ باہمی اعتماد کا فقدان تھا۔
لوگوں سے عہد کیا ہے پاکستان کو مدینہ کی ریاست بناؤں گا ،عمران خان
واضح رہے کہ آج ایران کے صدرحسن روحانی نے بھی عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے الیکشن میں کام یابی پر مبارک باد اور دورۂ ایران کی دعوت دی ہے۔ دوسری طرف عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے نو منتخب اراکین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے وعدے کو دہرایا ہے کہ وہ پاکستان کو مدینے کی ریاست بنائیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔