امریکی صدارتی الیکشن میں 6 دن باقی رہ گئے، جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورکاملا ہیرس کی جانب سے ایک دوسرے سنگین الزامات عائد عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی ریلیوں سے خطاب میں دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تقسیم اور نفرت کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ ارلی ووٹنگ میں 5 کروڑ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔
کاملاہیرس کا 6 جنوری کے کپیٹل ہل حملے کے مقام پر بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرمپ 6 جنوری کواپنے نائب صدر تک کوقتل کروانا چاہتا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ جیت گیا تو مخالفین کوجیلوں میں بند کردے گا، میں الیکشن جیت گئی تو مخالفین کو ٹیبل پر لاؤں گی۔
سابق امریکی صدر نے انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ کاملاہیرس امریکی تاریخ کی بدترین نائب صدر ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے درمیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اسٹیوبینن نے 4 ماہ قید کا ذمہ دارکاملا ہیرس کو قرار دے دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے نینسی پلوسی اور میرک گارلینڈ نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔
جوبائیڈن نے ووٹ کاسٹ کر دیا
اسٹیوبینن نے رہائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ الیکشن چوری ہونے سے بچائیں۔