بدھ, جنوری 8, 2025
اشتہار

معروف امریکی فلمساز فلسطینیوں کے حق میں کھل کر سامنے آگئے

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف فلمساز مائیکل مور دہشتگرد اسرائیل کے مظالم کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے حق میں کھل کر سامنے آگئے۔

فلمساز مائیکل مور نے گراؤنڈز یرو نامی فلمی پروجیکٹ میں انسانی بحران پر روشنی ڈالی۔ پروجیکٹ میں فلسطینی فلمساز اوس البنا، احمد الدانف، باسل المقوسی اور مصطفیٰ النبیح کا کام شامل ہے۔ اس میں دستاویزی فلم، ڈرامہ اور اینی میشن پر محیط 22 مختصر فلمیں پیش کی گئیں۔

اس موقع پر مائیکل مور کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو پروپیگنڈے سے چھپایا جا رہا ہے، طاقتور پروپیگنڈا مہم کے ذریعے غزہ کے قتل عام کو چھپایا جاتا ہے۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں نے امریکی حکومت پر مقدمہ کر دیا

انہوں نے کہا کہ کسی فلمساز، مصنف یا فنکار کو کبھی بھی اپنی تباہی کی کہانی نہیں سنانی چاہیے، 22 دلیر فلسطینی فلمسازوں نے غزہ میں اپنی کہانی پروجیکٹ میں پیش کی ہے۔

فلمساز نے مزید کہا کہ گراؤنڈز یرو کی غیر معمولی فلم کیلیے مجھے ایگزیکٹو پروڈیوسر ہونے پر فخر ہے، غزہ میں کیا ہو رہا ہے امریکی اور یورپی میڈیا بالکل نہیں بتا رہا، اسرائیل رسائی پر پابندی لگاتا ہے تاکہ صحافی سچائی سامنے نہ لا سکیں۔

چند روز قبل فلسطین کے سرکاری ادارہ شماریات نے بتایا تھا کہ تقریباً 15 ماہ قبل محصور فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے تباہ کن حملے شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی۔

بتایا گیا تھا کہ تقریباً 100,000 فلسطینی انکلیو چھوڑ چکے ہیں جبکہ 55,000 سے زیادہ افراد کی جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

بیورو نے فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 45,500 فلسطینی، جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں، مارے جا چکے ہیں اور مزید 11,000 لاپتہ ہیں۔

پی سی بی ایس نے کہا تھا کہ اس طرح، جنگ کے دوران غزہ کی آبادی 21 لاکھ سے کم ہو کر قریباً 160,000 رہ گئی ہے، جس میں دس لاکھ سے زیادہ یا کل باقی آبادی کا 47 فیصد، 18 سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں