واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ نے اہم قدام اُٹھاتے ہوئے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طور پر معطل کردیے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق معطل کیے گئے پروگراموں میں یوکرین، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان امدادی پروگراموں کو ابتدائی طور پر نوے 90 روز کیلئے معطل کیا گیا ہے، صرف اسرائیل اور مصر کو استثنیٰ حاصل رہے گا۔
امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا کے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو محکمہ خارجہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ تمام امدادی پروگرام فوری طور پر معطل کردیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ذاتی طور پر اب ان پروگراموں کا جائزہ لے کر ان میں تبدیلی یا مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
اس خبر کی تصدیق محکمہ خارجہ نے تاحال نہیں کی، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خبر سے امریکی محکمہ خارجہ کے ملازمین میں کھلبلی پیدا ہوگئی ہے۔
دوسری جانب امریکا میں سینکڑوں ’غیرقانونی‘ تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا گیا، یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں میں سے ایک ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 538 نے غیرقانونی جرائم پیشہ تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے اور سینکڑوں کو فوجی ہوائی جہاز کے ذریعے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔
یہ بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتائی،
ان کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کی کارروائی ہے، صدرٹرمپ کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے ہو رہے ہیں۔
نومنتخب صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے موقع پر اپنے منشور میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور انہوں اپنے دوسرے دور صدارت کا آغاز بھی کئی ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے کیا، جن کا مقصد امریکہ میں غیر قانونی داخلے کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا تھا۔
امریکا: جنوبی کیلیفورنیا میں 5 مزید مقامات پر آگ بھڑک اٹھی
صدر ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں ڈی پورٹ کا سب سے بڑا آپریشن شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس سے ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں موجود ایک کروڑ 10 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔