واشنگٹن: ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی نے صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے فوجی انخلا کے بارے میں رپورٹ جاری کی ہے کہ افغان اتحادیوں کو طالبان کی انتقامی کارروائیوں کے لیے چھوڑنے پر امریکا کی عالمی ساکھ متاثر ہوئی۔
روئٹرز کے مطابق ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی میں ریپبلکنز کی طرف سے تحریر کردہ رپورٹ میں امریکا کے صدر جو بائیڈن پر تنقید کی گئی ہے کہ وہ ’انخلا کے فیصلے کے ممکنہ (نقصان دہ) نتائج کو کم کرنے میں ناکام رہے۔‘
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے غیر فوجی عملے کو نکالنے کا اپنا فیصلہ بہت تاخیر سے کیا اور باضابطہ طور پر اس کا حکم 16 اگست کو دیا، انتظامیہ واشنگٹن میں محکموں اور افغانستان میں حکام کے درمیان بات چیت کرنے میں ناکام رہی اور افغان شہریوں کی روانگی کے لیے کاغذی کارروائی کو بھی صحیح طریقے اور وقت پر انجام نہیں دیا۔
جب تک امریکا ٹوٹ نہیں جاتا، روس پر پابندیاں برقرار رہیں گی: سابق روسی صد
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ کو اس وقت شدید نقصان پہنچا جب ہم نے اپنے افغان اتحادیوں کو طالبان کی انتقامی کارروائیوں کے لیے چھوڑ دیا اور ان افغان شہریوں کو بھی جن کے تحفظ کا ہم نے وعدہ کیا تھا۔‘
افغانستان سے امریکا کے انخلا سے متعلق یہ رپورٹ ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیکل میکول کی قیادت میں تین سالہ تحقیقات کے بعد تیار کی گئی ہے۔