پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

غزہ میں امن کی قرارداد ویٹو کرنے کے بعد امریکا کا ایک اور اسرائیل نواز فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں امن کی قرارداد ویٹو کرنے کے بعد امریکا نے ایک اور اسرائیل نواز فیصلہ کر لیا۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے ہنگامی اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کو 14 ہزار ٹینک کے گولے فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کے ایمرجنسی ڈیکلریشن کو استعمال کرتے ہوئے اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دی جس کی مالیت 106.5 ملین ڈالر ہے۔

- Advertisement -

اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کانگریس کو مذکورہ منظوری کیلیے مطمئن کیا اور اس بارے میں معلومات بھی فراہم کیں کہ یہ امریکا کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

پینٹاگون نے کہا کہ اسرائیل اسلحے کو اپنی سرزمین کو محفوظ بنانے اور دفاع کیلیے استعمال کرے گا۔

مذکورہ اسلحے کی فروخت اُس بڑے معاہدے کا حصہ ہے جس کیلیے بائیڈن انتظامیہ کانگریس سے منظوری کی خواہاں ہے۔ معاہدے کی کُل مالیت 500 ملین ڈالر ہے جس میں 45 ہزار گولوں کی فروخت شامل ہے۔

انسانی حقوق کے علمبرداروں نے مذکورہ منظوری پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کیلیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں سے ہم آہنگ نہیں۔

خیال رہے کہ سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرار داد پیش کی گئی جسے امریکا نے ویٹو کر دیا۔

اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ قرارداد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے، یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے 7 اکتوبر کو کیا تھا۔

سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ برطانیہ نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں