امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس بھارتی شہری کی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام ہے۔
بیان کے مطابق ایران تیل کی فروخت کیلئے غیر قانونی شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے، ایران کی مالی معاونت روکنے کیلئے 30 بحری جہازوں کا نیٹ ورک بھی بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق بھارتی شہری کے بحری جہازوں کی ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایرانی فوج کیلئے تیل کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔
گزشتہ روز بھی امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں اور ایک شخص پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جن اداروں اور شخص پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان کا تعلق ایران کے ایٹمی پروگرام سے ہے۔ یہ اقدام امریکی صدر کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چین نے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کے جواب میں امریکا کی مزید اٹھارہ کمپنیوں پرپابندی لگا دی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیرف معاملے پرامریکا اور چین میں مزید ٹھن گئی، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بھی بوچھاڑ جاری ہے۔
ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان
چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا،چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثراقدامات لیتا رہے گا۔