واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں تعاون کرنے والی چار کمپنیوں پر پابندی لگادی، جن پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
غزہ پر حملوں کیلئے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر کے ہتھیار فراہم کرنے والا امریکا ہتھیاروں کے مبینہ پھیلاؤ پر ہلکان ہوا جارہا ہے۔
امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر4 کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ امریکا ان پابندیوں کیلئے پاکستان کے 4 اداروں کو نامزد کر رہا ہے۔
مذکورہ کمپنیوں میں نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس، ایفیلیئٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام بڑے پیمانے پرتباہی پھیلانے والےہتھیاروں کے خلاف ہے، مذکورہ کمپنیوں نے میزائل پروگرام کے لیے آلات کے حصول میں سہولت فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یا ان کی ترسیل کے ذرائع کے پھیلاؤ پر کارروائی کی جائے گی،امریکا پھیلاؤ اور متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رؤئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ پابندیاں چار ایسی کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ترسیل میں معاون ہیں۔
اے آر وائی نیوز امریکا کے نمائندے کے مطابق یہ تیسرا موقع ہے جب امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں تعاون کرنے والے ادارورں پر پابندی کااعلان کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کے مسلسل پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر امریکی ایگزیکٹو آرڈر کے تحت مذکورہ چار اداروں کو نامزد کیا گیا۔
اعلان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس جو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا ذمہ دار ہے اس پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس نے میزائل پروگرام آگے بڑھانے کیلئے اشیا حاصل کیں۔