جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

امریکا نے ایران کی تیل تجارت پر نئی پابندیاں عائد کردیں

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا کی جانب سے ایران کی تیل تجارت اور حزب اللّٰہ سے وابستہ مالی ادارے پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عراقی۔برطانوی شہری سلیم احمد سعید کی زیر نگرانی کمپنیوں کا نیٹ ورک 2020 سے ایرانی تیل کو عراقی تیل کے طور پر ظاہر کرکے اربوں ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں میں سلیم احمد سعید کی یو اے ای میں قائم کمپنی وی ایس ٹینکرز اور متعدد بحری جہاز شامل ہیں جو ایرانی پاسداران انقلاب کی مدد کے لیے استعمال ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق حزب اللّٰہ کے مالیاتی ادارے القرض الحسن سے منسلک کئی اعلیٰ عہدیداروں اور اداروں کو بھی پابندیوں کی زد میں لیا گیا ہے۔

امریکی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی مالی رسائی کو روکنے اور اس کی غیر مستحکم سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات اگلے ہفتے اوسلو میں ہونے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں ملاقات طے ہے، تاہم اوسلو میں متوقع جوہری مذاکرات کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران نے تاحال ملاقات کی سرکاری تصدیق نہیں کی ہے لیکن اگر یہ ملاقات ہوئی تو ایران پر امریکی حملے کے بعد پہلا براہ راست رابطہ ہوگا۔

حماس جنگ بندی کی تجویز پر کیا جواب دیتی ہے 24 گھنٹے میں پتا چل جائے گا، ٹرمپ

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کا آغاز ہے، ملاقات کی تجویز کو خطے میں تناؤ کم کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں