پیر, مارچ 3, 2025
اشتہار

امریکی عدالت کے فیصلے سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی نگران ادارے کے سربراہ ہیمپٹن ڈیلنگر کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج ایمی برمن جیکسن نے وفاقی نگران ادارے کے سربراہ کو برطرف کرنے کے فیصلے کو "غیر قانونی” قرار دے دیا۔

عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ سنایا کہ آزاد نگران ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کرنے کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اختیارات پر عائد پابندیاں آئینی ہیں، جس سے یہ معاملہ ممکنہ طور پر سپریم کورٹ میں پہنچ سکتا ہے۔

جج کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ ڈیلنگر کو برطرف کرنے کی کوشش صدر ٹرمپ کے اختیارات سے تجاوز کے زمرے میں آتی ہے، اس سے ایگزیکٹو برانچ کے عہدیداروں کو غیر قانونی دباؤ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

جج جیکسن نے اس بات کو مسترد کیا کہ اس قانون کا اطلاق غیر آئینی ہے، اور کہا کہ یہ قانون وفاقی ملازمین اور خاص طور پر وسل بلورز کو تحفظ فراہم کرتا ہے تاکہ وہ غیر قانونی سلوک کا مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر مخصوص قانونی وجوہات کی بنا پر اسپیشل کونسل کے سربراہ کو برطرف کر سکتے ہیں، لیکن وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھیجی گئی مختصر ای میل میں کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی تھی، جس میں محض اتنا لکھا تھا کہ اسپیشل کونسل کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ فیصلے کے بعد محکمہ انصاف نے اس کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے وکلا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ٹرمپ کے اختیارات کی حدود کو محدود کرتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یو ایس ایڈ کے 2200 ملازمین کو بمعہ تنخواہ جبری رخصت پر بھیجنے سے متعلق منصوبے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے کچھ گھنٹے قبل عارضی طور پر روک دیا تھا۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں