پیر, جولائی 1, 2024
اشتہار

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قومی اسمبلی سے قرارداد منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت میں منظور کی گئی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں رکن شائستہ پرویز ملک نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی منظور قرارداد کا ایوان نوٹس لے رہا ہے، پاکستان آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں پر گامزن ہے، پاکستان آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

- Advertisement -

اس میں کہا گیا کہ عوام کی امنگوں اور وژن کے مطابق اصولوں کی حفاظت کریں گے، مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کیلیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، امریکا کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے انتخابی عمل پر غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔

متن کے مطابق امریکی قرارداد پاکستان کے انتخابات میں حق رائے دہی کے استعمال کو تسلیم نہیں کرتی، خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اندرونی معاملات میں مداخلت قبول نہیں کرے گا، ایوان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے، امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات کو مضبوط بنانے میں تعمیری کردار ادا کرے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ہمارے ملک میں جس قسم کی مداخلت ہوئی یہ غیر مناسب ہے، کسی کو زیب نہیں دیتا دوسرے ملک کے معاملات میں دخل اندازی کرے، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ قابل قبول ہے۔

شائستہ پرویز ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جس کی مذمت کرتی ہوں، اپوزیشن کا جو رویہ ہے اس پر افسوس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات نے کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے، افسوس کی بات ہے اپوزیشن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ شرم کریں آپ کے ملک کی خودمختاری کا سوال ہے۔ ایوان نے شائستہ پرویز ملک کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کیا۔

دو روز قبل ریپبلکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے ایوان نمائندگان میں قرارداد پیش کی تھی جس میں پانچ نکات کی منظوری دی گئی تھی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے۔

قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا تھا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلیے حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

قرارداد میں پاکستان حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے، پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں