بدھ, اپریل 16, 2025
اشتہار

جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گردوں نے افغانستان میں چھوڑا امریکی اسلحہ استعمال کیا، امریکی اخبار

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی اسلحے کے استعمال کی تصدیق کردی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے تحقیقاتی رپورٹ میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد چھوڑے گئے ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق پاکستان کے موقف کی تائید کردی۔

رپورٹ میں بتایا امریکی صنعت کار کولٹ کی بنائی ہوئی ایم فور اے ون کاربائن رائفل حملے کی جگہ سے ملی، رائفل کے سیریل نمبر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ افغانستان میں امریکی افواج کو بھیجے گئے اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کا حصہ تھا۔

رپورٹ میں لکھا ہے جعفر ایکسپریس حملے کے بعد پاکستانی حکام نے حملہ آوروں کے زیر استعمال تین امریکی رائفلوں کے سیریل نمبر فراہم کیے۔ جن میں سے دو امریکی اسٹاک سے آئے تھے اور افغان فورسز کو فراہم کیے گئے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ نے مزید لکھا ‘گزشتہ سال مئی میں پاکستانی حکام نے ان دستاویزات تک رسائی دی، جس کے تحت گرفتار یا ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے درجنوں امریکی ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔’

رپورٹ کے مطابق مہینوں کی تحقیقات کے بعد امریکی فوج اور پینٹاگون نے واشنگٹن پوسٹ کو تصدیق کی کہ صحافیوں کو دکھائے گئے ہتھیاروں میں سے تیرسٹھ ہتھیار امریکی حکومت نے افغان نیشنل فورسز کو فراہم کیے تھے، جن میں زیادہ تر ہتھیار ایم سولہ رائفلز کے ساتھ ساتھ جدید ایم فور کاربائنز شامل تھے۔

امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام نے پی وی ایس فورٹین نائٹ وژن ڈیوائسز بھی دکھائیں، جو امریکی فوج کے ذریعے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ‘بہت سے ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھوں لگ گئے، پاکستان خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے، جہاں دہشت گرد امریکی ہتھیاروں اور سامان سے لیس ہیں۔’

واشنگٹن پوسٹ کا مزید کہنا ہے امریکی رائفلوں، مشین گنوں اور نائٹ وژن چشموں کا اصل مقصد افغانستان کو مستحکم کرنے میں مدد کرنا تھا، لیکن اب کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپ حملے کرنے کیلئے ان کا استعمال کررہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں