امریکا میں 6 سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچے کو چاقو گھونپ کر قتل کرنے والے 73 سالہ شخص کو جرم ثابت ہونے پر 53 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جج ایمی برٹانی ٹومزاک نے ریاست الینوائے کے رہائشی جوزف زوبا کے خلاف قتل کیس کا فیصلہ سنایا۔ 14 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے چند دن بعد مجرم جوزف زوبا نے اپنی کرایہ دار فلسطینی خاتون حنان شاہین اور 6 سالہ بچے پر حملہ کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ مجرم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد طیش میں آیا اور حنان شاہین کے گھر پہنچا، اس نے زبردستی گھر میں گھسنے کی کوشش کی اور خاتون کا گلا گھونٹا۔
حنان شاہین بھاگ کر باتھ روم کی طرف بڑھیں اور 911 پر کال کرنے کی کوشش کی لیکن اس دوران مجرم نے انہیں چاقو کے پے در پے ایک درجن سے زائد وار سے لہو لہان کیا جبکہ ان کے بچے کو 26 بار چاقو گھونپا جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہوگیا۔
عدالت میں 911 پر حنان شاہین کی جانب سے کی گئی کال کی آڈیو سنائی گئی جس میں وہ انتہائی گھبرائی ہوئی تھیں، خاتون نے خود مجرم کے خلاف گواہی دی۔
حملے سے تقریباً دو سال قبل متاثرہ فیملی نے مجرم سے گھر کرائے پر لیا تھا، لیکن 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد جوزف زوبا نے حنان شاہین کو گھر خالی کرنے کا کہا۔
یہ واقعہ امریکا میں فلسطینی مخالف، عرب مخالف اور مسلم مخالف تشدد کی اعلیٰ ترین کارروائیوں میں سے ایک تھا، لیکن وکلا کا کہنا ہے کہ یہ فلسطینی مخالف اور اسلامو فوبک نفرت کے رجحان کا حصہ ہے جس نے حالیہ مہینوں میں ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
حملے کے بعد پولیس نے جوزف زوبا کو گھر کے باہر زمین پر بیٹھا ہوا پایا، اس کے ہاتھ اور کپڑے خون سے آلود تھے۔