نیویارک: امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تشدد اور تنازعات کی خوف ناک لہر چل سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مالیاتی خبروں کی ویب سائٹ بزنس انسائیڈر نے منگل کو ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ امریکا میں 2022 کے وسط مدتی انتخابات سے قبل بدترین حالات رونما ہو سکتے ہیں، جس میں سیاسی تشدد میں بے پناہ اضافہ اور سیاسی تفریق کی صورت حال پیدا ہونا شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق متعدد امریکی ریاستوں میں قانون ساز ارکان نے ملک سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے، تاہم وفاقی حکومت نے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے مڈ ٹرم الیکشن سے قبل ملک میں حالات بد ترین ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی تفریق کا تصور مکمل طور پر پھیلی ہوئی خانہ جنگی کا سبب بننا ممکن نہیں، حتیٰ کہ اسے سوچا بھی نہیں جا سکتا، لیکن کچھ سیاسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ اسے مکمل طور پر مسترد بھی نہیں کر سکتے۔
رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کی انتہا پسندی کے عروج کے ساتھ ساتھ 2022 کے وسط مدتی انتخابات آئندہ مہینوں میں مزید تشدد کا سبب بن سکتے ہیں اور ملک کو بدل سکتے ہیں۔ بفیلو یونیورسٹی میں تاریخ کی پروفیسر اور امریکی خانہ جنگی کی ماہر کیرول ایمبرٹن نے جنوری 2021 میں امریکی کیپیٹل پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ تشدد کے دیگر واقعات بھی ہوں جیسا کہ ہم نے 6 جنوری کو دیکھا تھا۔
انھوں نے کہا کہ جب آپ کے پاس ایسے سیاست دان ہوتے ہیں جو سب کو مشتعل کر رہے ہوتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے کمزور ہوں تو اس قسم کے گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
دریں اثنا برائٹ لائن واچ اور یو گورنمنٹ کے 2021 کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 37 فی صد جواب دہندگان نے یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کی رضا مندی کا اظہار کیا، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جنوب میں رہنے والے لوگ زیادہ تر ممکنہ طور پر علیحدگی پسند جھکاؤ کی نشان دہی کرتے ہیں۔