تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

عراق سے فوجی انخلا کا کوئی منصوبہ نہیں ، امریکی وزیر دفاع

واشنگٹن : امریکی وزیردفاع مارک ایسپر نےعراق سے امریکی فوج کےانخلا سےمتعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا عراق سےفوجی انخلاکاکوئی منصوبہ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی وزیردفاع مارک ایسپر نے میڈیا سے گفتگومیں فوجی انخلا سے متعلق خط منظرعام آنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عراق سے فوجی انخلا کا کو ئی منصوبہ نہیں ہے۔

ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کےبعد یہ خط بریگیڈیئر جنرل ولیم سیلی کی جانب سے عراقی فوج کو لکھا گیا تھا، جس میں فوجی انخلا کا اشارہ دیا گیا تھا۔

یاد رہے امریکی حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے اپنے ملک میں موجود غیر ملکی افواج کے فوری انخلاء سے متعلق قرار داد منظور کی تھی۔

مزید پڑھیں : امریکا نے عراق کو بھی دھمکی دے ڈالی

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ حکومت تمام غیرملکی فوجیوں کی واپسی کے لیے کام کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی بھی ملک کی فوج اپنے عزائم کے لیے ہماری سرزمین استعمال نہ کرے اور حکومت یقینی بنائے کہ غیر ملکی افواج ہماری فضائی حدود اور بحری راستوں کو بھی کسی صورت استعمال نہ کرے۔

بعد ازاں عراقی پارلیمنٹ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے مطالبے پر امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کہا تھا عراق نے امریکی فوجیوں کو نکالا توسخت پابندیاں لگائیں گے،ایسی پابندیاں لگائیں گے جوعراق نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوں گی۔ ایران پر عائد پابندیاں بھی ان کے سامنے کچھ نہیں ہوں گی۔

صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ عراق میں ہمارا بہت مہنگا فضائی اڈہ ہے جس کی تعمیر پراربوں ڈالر لگے ہیں۔ ہم اس وقت نہیں نکلیں گے جب تک اس کی قیمت ادا نہیں کر دیتے۔

Comments

- Advertisement -