الاباما: امریکی ریاست الاباما میں ایک ماں پر اس وقت قیامت ٹوٹ پڑی جب بیٹے کو اسکول سے پیدل گھر جانے کی سزا دینے کے بعد اس نے دل دہلا دینے والی غلطی کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست الاباما میں ایک خاتون نے 7 سالہ بیٹے کو سزا کے طور پر اسکول سے گھر پیدل جانے کو کہا، لیکن حادثاتی طور پر اس نے بیٹے پر گاڑی چڑھا دی۔
پولیس حکام کے مطابق سرائے ریچل جیمز 9 فروری کو اپنے بیٹے کو اسکول لینے گئیں، انھیں پرنسپل نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے اسکول میں بدتمیزی کا مظاہرہ کیا تھا، جس پر خاتون نے بیٹے کو نظم و ضبط سکھانے کا فیصلہ کیا۔
خاتون نے کار اسکول سے کچھ فاصلے پر آنے کے بعد روکی اور اپنے بیٹے کو بقیہ 8 بلاکس تک پیدل چلنے کا حکم دیا، لڑکے کو گاڑی سے اتر کر پیدل چلنا پڑا، لیکن جیسے ہی وہ چلنے لگا، اس نے دوڑ کر اچانک گاڑی کے دروازے کا ہینڈل پکڑنے کی کوشش کی، جب کہ اس وقت گاڑی بھی چل پڑی تھی۔
خاتون نے اس وقت غلطی سے گاڑی کی رفتار تیز کر دی جس کی وجہ سے اس کا بیٹا کار کے ساتھ گھسیٹنے لگا اور وہ نیچے گرا اور پچھلا ٹائر اس پر سے گزر گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے بعد بچے کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا، خوش قسمتی سے بچے کو اتنی چوٹ نہیں آئی جتنی اس صورت حال میں آ سکتی تھی۔
باپ نے معصوم بیٹی کو کیوں قتل کیا؟
پولیس اور تفتیش کاروں کا خیال تھا کہ یہ واقعہ ایک حادثہ تھا، جو بچے کو سزا دینے کی وجہ سے پیش آیا، تاہم 27 سالہ ماں پر بچوں کے ساتھ بدسلوکی کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اسے 50,000 ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا۔
پولیس کے مطابق حادثے کے وقت گاڑی میں ایک 53 سالہ خاتون بھی تھیں، جن پر بھی ایک بچے کی جان خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا اور انھیں بھی ضمانت 500 ڈالر کے عوض ملی۔ پولیس نے خاتون کو اسپتال میں زیر علاج زخمی بیٹے سے ملنے سے روک لیا ہے۔