تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

صدرٹرمپ کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی، مسلمان خاتون رکن الہان عمر

واشنگٹن : امریکی کانگریس کی مسلمان خاتون رکن الہان عمرکا کہنا ہے صدرٹرمپ کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی، ٹرمپ کے بیان کے بعد مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی مسلمان خاتون رکن الہان عمرکا کہنا ہے کہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد انہیں قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، صدرٹرمپ اوران کے حامیوں کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی۔

انھوں نے کہا کوئی بھی شخص کتنا ہی کرپٹ، نااہل اور ناموافق ہو امریکہ سے میری محبت کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔

امریکی میڈیا کے مطابق صدرڈونلڈٹرمپ نے الہیان عمرکا نائن الیون سے متعلق پرانا بیان ٹوئٹ کیا تھا، صدر ٹرمپ نے ایک ویڈیو شئیر کی ہے،  جس میں نائن  الیو  حملوں کی کلپس کے ساتھ ساتھ الہان عمر کے ایک حالیہ بیان کے چند حصے شامل کیے گئے تھے اور بیان میں کہا تھا ہم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے۔

اس بیان پر الہیان عمرکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا الہیان نے نائن الیو واقعہ کوجھوٹا قراردینے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں : مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی صدرٹرمپ کے بیان کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الہیان کے بیان کوسیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیا گیا ہے، صدرٹرمپ اوران کے حامی اپنے بیانات سے مسلمانوں کیخلاف تشدد پراکسارہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی نے کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کو ’مسلمان‘ ہونے کی بنیاد پر قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جسے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : مسلمان امریکی خاتون رکن کانگریس ایلان عمرکوقتل کی دھمکیاں دینےوالاگرفتار

واضح رہے کہ نومبر 2018 میں ہونے والے امریکی وسط مدتی انتخابات میں الہان امریکی تاریخ میں پہلی بارکانگریس کی رکن منتخب ہونے والی دو مسلمان خواتین میں سے ایک ہیں۔

الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کرسکے تھے۔

صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں پیدا ہونے والی الہان 8 سال کی عمر میں خانہ جنگی کے بعد امریکا آئی تھیں، انھوں نے بین الاقوامی امور میں ڈگری  حاصل کی اور سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا اور دو ہزار سولہ کے انتخابات میں وہ مینسوٹا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

Comments

- Advertisement -