نائٹن تباہ ہونے سے متعلق امریکی بحریہ کے سینئر اہلکار نے امریکی جریدے کو انٹرویو میں آبدوز سے متعلق نیا انکشاف کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی بحریہ کے اہلکار نے امریکی جریدے کو بتایا کہ ٹائٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کے فوراً بعد ہی اس کے تباہ ہونے کا پتا چلا لیا تھا۔
امریکی اخبار کو اہلکار نے بتایا کہ یہ ریکارڈنگ سب میرین کی نقل و حرکت کی نگرانی کے نظام نے ریکارڈ کی۔ یہ ریکارڈنگ ٹائٹن کے غائب ہونے کے قریبی علاقے سے ریکارڈ کی گئی تھی۔
امریکی بحریہ کے اہلکار نے بتایا کہ سمندر کے نیچے دھماکے سے ملتی جلتی آواز کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی تھی، لیکن آبدوز تباہ ہونے کے حتمی شواہد نہیں تھے اس لئے سرچ آپریشن جاری رکھا گیا۔
امریکی اہلکار نے بتایا کہ ٹائٹن کی تلاشی کیلئے اعلیٰ خفیہ سراغ رساں نظام کا استعمال کیاگیا۔
واضح رہے کہ بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کی۔
جس میں کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش، دو پاکستانیوں شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت ہیمش ہارڈنگ اور پال ہنری نارجیولیٹ کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز ٹائٹن 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہوئی گئی تھی۔