واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے شہریوں کے تحفظ کی کوششوں میں اسلام آباد کے ثابت قدم ساتھی رہیں گے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں، داعش دہشتگرد کی حالیہ گرفتاری مشترکہ مفادات کی عکاسی کرتا ہے، دہشتگردی کے خلاف دونوں ممالک میں تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام تشدد اور خوف سے آزاد زندگی گزارنے کے مستحق ہیں، پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کو ان کی گھناؤنی پُرتشدد کارروائیوں کیلیے جوابدہ بنائیں گے، دونوں ممالک مل کر محفوظ خطے کو فروغ دیں گے۔
بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورتحال پر بغور نگرانی کر رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی ایک آزاد امریکی کمیشن ہے جو صدر، وزیر خارجہ اور کانگریس کو پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پر پابندیوں کی سفارشات آزاد کمیشن کے خیالات ہیں محکمہ خارجہ کے نہیں، ہم کمیشن کی سفارشات پر وزیر خارجہ کے فیصلوں کی پیشگوئی نہیں کر سکتے۔