نیویارک: امریکا نے اقوام متحدہ میں روس کےخلاف قرارداد کی مخالفت کر دی۔ قرارداد میں روس کو یوکرین کی جنگ میں جارحانہ قرار دیا گیا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں جامع، منصفانہ، دیرپا امن آگے بڑھانا” کے عنوان سے قرارداد پیش ہوئی۔
قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی جس کے حق میں 93 اور مخالفت میں 18 ووٹ پڑے جب کہ 65 ووٹر غیرحاضر رہے۔
قرارداد میں کشیدگی میں کمی، دشمنی کے جلد خاتمے اور جنگ کے پُرامن حل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکا جنرل اسمبلی میں روس یوکرین جنگ میں اپنی قرارداد پیش کرے گا۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکی قرارداد صدر ٹرمپ کے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتی ہے یواین کو تنازعات کے حل سمیت عالمی سلامتی برقرار دکھنے کے مقصد کی طرف لوٹنا چاہیے۔
صدر ٹرمپ نےحالیہ دنوں میں یوکرینی صدر زیلنسکی کو جنگ کیلئے موردالزام ٹھہرایا ہے۔ صدرٹرمپ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو "بغیر انتخابات کے آمر” قرار دے چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ کے اعلیٰ سفارتکار جنگ کا الزام روسی صدر پیوٹن پر لگانے سے انکار کر چکے ہیں۔