اسلام آباد: پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹر انرجی منصوبے کا آغاز کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور پاکستان نے ماحول دوست توانائی کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کا عزم کر لیا، اس سلسلے میں پاکستان میں یونیڈو اور مقامی شراکت داروں کے تعاون سے پرائیویٹ سیکٹر انرجی منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔
منصوبے کا مقصد ماحول دوست توانائی کے لیے نجی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، یہ منصوبہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی توانائی صلاحیتوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا، منصوبہ پاکستان بھر میں مقامی اور قومی اقتصادی ترقی کا باعث بھی بنےگا۔
یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئنن نے اس سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کم لاگت توانائی پاکستان کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے کہا کہ یہ منصوبہ قابل تجدید توانائی کے حصول کی کوششوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گا۔
یادر ہے کہ وزیر توانائی عمر ایوب نے گزشتہ برس بتایا تھا کہ پاکستان میں 75 فی صد بجلی درآمد شدہ ایندھن سے بن رہی ہے، توانائی کے وسائل کے حصول کے لیے بھاری زر مبادلہ استعمال ہو رہا ہے، اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے اب سستے انرجی مکس پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ صنعتوں کو سستی بجلی ملے۔
عمر ایوب خان کا کہنا تھا 2025 تک 25 فی صد اور 2030 تک 35 فی صد بجلی آبی وسائل سے حاصل ہوگی، قابل تجدید توانائی کے حوالے سے منصوبے اس کے علاوہ ہوں گے، ان اقدامات سے روزگار کے مواقع ملیں گے اور معیشت مستحکم ہوگی، توانائی شعبے میں 100 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔