امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے 4 روزہ اہم دورے کے آغاز پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے، اس موقع پر امریکی صدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن محمد نے امریکی صدرکا استقبال کیا، شاہی محل پہنچنے پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے۔ چاق و چوبند دستے نے امریکی صدرکو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ گھڑ سواروں کے حصار میں رائل پیلس پہنچے، رائل پیلس پہنچنے پر امریکی صدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
صدر ٹرمپ کو ریاض پہنچنے پر روایتی عربی قہوہ پیش کیا گیا اور ان کی محمد بن سلمان سے بند کمرہ ملاقات بھی ہوئی، جس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بات چیت ہوئی۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ امریکی صدر وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد پہلا بڑا بین الاقوامی دورہ ہے۔ وہ اس دورے میں قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک قابل فخر، خوش حال اور کامیاب مشرقِ وسطیٰ چاہتے ہیں، امریکا اور مشرقِ وسطیٰ کے تعلقات باہمی تعاون پر مبنی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ٹرمپ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے کا بھی دورہ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطی کا بڑا مقصد کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ قطر کی جانب سے تحفے میں دیے جانے والا بولنگ طیارہ بھی قبول کریں گے، اور اس قطری طیارے کو امریکی فوج ایئر فورس ون میں ڈھالے گی، خیال رہے کہ ایئر فورس ون طیارہ امریکی صدر کے زیر استعمال ہوتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے دورے میں ٹرمپ عرب رہنماؤں سے اسرائیل غزہ، اور ایران کے معاملے پر بھی بات کریں گے، امریکی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو پہلے ہی سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
شیخ حمدان نے گولڈن ویزا سے متعلق بڑا اعلان کر دیا
ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی صدر نے قطری شاہی خاندان کی جانب سے تحفے کے طور پر ہوائی جہاز قبول کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں اخلاقی خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کے روز اس فراخ دلانہ پیش کش کو ٹھکرانا ”احمقانہ“ ہوگا۔