امریکا میں آئندہ ماہ 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلیکن امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
امریکا میں چار سالہ مدت کے لیے صدارتی انتخابات اگلے ماہ 5 نومبر میں ہوں گے۔ ری پبلیکن کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔
جو بائیڈن کی دستبرداری اور کاملا ہیرس کو نامزد کیے جانے کے بعد امریکا میں حمایت کا توازن ٹرمپ سے کاملا کی جانب چلا گیا تھا تاہم اب ایک معروف امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ماہ میں پہلی بار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔
پول سروے میں اگست تک کملا ہیرس کو برتری حاصل تھی، مگر اب ٹرمپ کی جیت کے امکانات 8 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔
ٹیکساس سمیت 9 امریکی ریاستوں میں قبل ازوقت ووٹنگ شروع ہو گئی اور عرب میڈیا ریسرچ کے سروے کے مطابق غزہ جنگ پر صدر جو بائیڈن کی پالیسی کی وجہ سے ڈیمو کریٹک پارٹی عرب امریکیوں کی حمایت کھو رہی ہے۔
ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپنی بیٹی ٹفنی ٹرمپ کی لبنانی تاجر مائیکل بولوس سے شادی اور اس کے بچوں کے نصف عرب ہونے پر خوشی کا اظہار کیا، جس سے ان کی حمایت بڑھی ہے۔
سروے کے مطابق ٹرمپ کو کملا ہیرس سے زیادہ اسرائیل کے حامی سمجھنے کے باوجود عرب امریکیوں کی اکثریت انہیں ووٹ دیں گے کیونکہ عرب ووٹر غزہ جنگ روکنے میں ناکامی کی بائیڈن انتظامیہ کو سزا دینا چاہتے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق تازہ سروے میں صدارتی الیکشن کی ڈور میں امریکا کی فیصلہ کن کہلائی جانے والی ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ مضبوط پوزیشن حاصل کر رہے ہیں۔ جارجیا اور نیواڈا سمیت میدانِ جنگ کی تمام 7 اہم ریاستوں میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے، جہاں ابتدائی ووٹنگ بھی ریپبلکنز کے حق میں جا رہی ہے۔