واشنگٹن: امریکہ میں حالیہ اجتماعی فائرنگ کے واقعات کے بعد اسلحہ قوانین میں تبدیلی کیلئے واشنگٹن سمیت امریکا کے مختلف شہروں میں ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق واشنگٹن میں مارچ فار اوور لائفز (ایم ایف او ایل) کے منتظمین کے مطابق نیشنل مال میں تقریباً 40 ہزار مظاہرین جمع ہوئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ وہ اسلحہ سے متعلق قوانین پر نظرثانی کریں۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر (I want freedom from getting shot) مجھے گولی سے آزادی چاہیے سمیت دیگر نعرے درج تھے۔
ایم ایف اوایل گروپ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کے علاوہ نیویارک، لاس اینجلس اور شکاگو سمیت ملک بھر میں تقریباً 450 ریلیاں نکالی گئی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس احتجاج کی حمایت کی اورامریکی کانگریس سےسلامتی کے حوالے سے ایک عام قانون پاس کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصہ میں امریکا میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، 24 مئی کو ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 19 بچوں سمیت دو اساتذہ ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اس کے علاوہ نیویارک کی ایک سپر مارکیٹ میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ تمام سیاہ فام تھے۔