واشنگٹن: امریکا نے عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر خاموشی توڑ دی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ امریکا نیتن یاہو اور وزیر دفاع گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاری کے وارنٹ حاصل کرنے کیلیے پراسیکیوٹر کی جلدی اور اس فیصلے کا باعث بننے والی پریشان کن عمل کی غلطیوں سے گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔
یاد رہے کہ آج عالمی فوجداری عدالت نے غزہ جنگ سے متعلق جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم، سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس رہنما محمد ضیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے مئی میں وارنٹ گرفتاری کی درخواست دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کو غزہ میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا باعث بننے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مجرمانہ ذمہ داری پر یقین کرنے کی معقول بنیادیں ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اسے یہ ماننے کیلیے معقول بنیادیں مل گئی ہیں کہ انسانیت کے خلاف جرائم اور قتل، تشدد، عصمت دری اور یرغمال بنانے سمیت جنگی جرائم کیلیے ذمہ دار ہے۔