امریکا نے بحیرہ اسود میں روسی طیارے کی ٹکر سے سے تباہ ہونے والے ڈرون واقعے کی ویڈیو جاری کر دی۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایک روسی لڑاکا طیارے نے امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کے پروپیلر کو کلپ کر دیا، جس سے وہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گیا، تاہم روس نے امریکی ڈرون سے کسی بھی تصادم کی تردید کر دی ہے، اور کہا ہے کہ امریکی ڈرون خود ہی گر کر تباہ ہوا۔
VIDEO: Two #Russian Su-27s conducted an unsafe & unprofessional intercept w/a @usairforce intelligence, surveillance & reconnaissance unmanned MQ-9 operating w/i international airspace over the #BlackSea March 14. https://t.co/gMbKYNtIeQ @HQUSAFEAFAF @DeptofDefense @NATO pic.twitter.com/LB3BzqkBpY
— U.S. European Command (@US_EUCOM) March 16, 2023
امریکی فوج نے رد عمل میں کہا کہ روس نے انتہائی غیر پیشہ ورانہ اقدام کیا ہے، امریکا نے روسی سفیر کو بھی واقعے پر طلب کر لیا، جب کہ کریملن نے اپنے طیارے کے امریکی ڈرون سے ٹکرانے کے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ MQ-9 سرویلنس ڈرون بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوا جو برآمد نہیں ہو سکا اور بحیرہ اسود کی گہرائی کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کبھی بھی یہ برآمد نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے روس کے سفیر کو باور کرایا کہ ماسکو کو بین الاقوامی فضائی حدود میں پرواز کرتے وقت زیادہ محتاط رہنا ہوگا۔
روس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا ڈرون کے ذریعے معلومات جمع کر کے یوکرین کو فراہم کر رہا تھا معلومات جمع کر کے یوکرین کو روس کیخلاف دی جارہی تھیں۔
امریکا میں روسی سفیر نے کہا کہ امریکا روسی سرحد کے قریب اشتعال انگیز ڈرون پروازیں روکے جب کہ امریکی میڈیا میں مزید قیاس آرائیوں سےگریز کیا جائے۔ روسی سفیر کا کہنا تھا کہ امید ہے امریکا روسی سرحدوں کےقریب پروازیں روک دےگا۔
یوکرین نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روس امریکی ڈرون واقعےکے بعد تنازع کو وسیع کرنا چاہتا ہے۔