امریکہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیوں کا مقصد ‘انتہا پسند تشدد کو روکنا’ ہے۔
امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تین اسرائیلی آباد کاروں اور دو اسرائیلی آباد کاروں کی املاک پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ایکس پر محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے لکھا کہ یہ اقدام "فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے یکساں طور پر امن اور سلامتی کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف پابندیوں کا صرف تازہ ترین دور ہے جس کا پچھلا مرحلہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں آیا تھا۔
حالیہ مہنیوں میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کے دوران فلسطینیوں کے خلاف پُرتشدد کارروائی میں اضافہ دیکھا گیا۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد فلسطینیوں کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا جو پچھلے 15 سالوں سے زیادہ ہے۔
صدر جوبائیڈن نے 18 نومبر کو واشنگٹن پوسٹ میں شائع اپنے مضمون میں مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے لکھا تھا کہ میں نے اسرائیلی حکام پر زور دے کر کہا تھا مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کو روکا جائے۔
امریکی صدر نے مضمون میں لکھا تھا کہ امریکا مجرموں کے خلاف کارروائی کیلیے تیار ہے جس میں انتہا پسند یہودیوں پر ویزا جاری کرنے پر پابندی شامل ہے۔