روس نے امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کو وانٹڈ لسٹ میں شامل کر لیا۔
وزارت داخلہ کے ڈیٹا بیس کے حوالے سے روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس نے امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کو مطلوبہ فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
یوکرین کے صدارتی دفتر نے جمعہ کے روز گراہم اور یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات کی ایک ترمیم شدہ ویڈیو جاری کی جس میں پہلے سینیٹر کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ "روسی مر رہے ہیں” اور پھر یہ کہ امریکی حمایت میں "ہم نے اب تک کی بہترین رقم خرچ کی ہے”۔
روس کے تبصروں پر تنقید کے بعد یوکرین نے بات چیت کی ایک مکمل ویڈیو جاری کی جس میں دکھایا گیا کہ دونوں ریمارکس آپس میں منسلک نہیں تھے۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ وہ گراہم کے تبصروں کی مجرمانہ تحقیقات شروع کر رہی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان پر کس جرم کا الزام ہے۔
روس اس سے قبل درجنوں امریکی حکام اور سیاست دانوں پر پابندیاں لگا چکا ہے لیکن اس نے شاذ و نادر ہی اعلیٰ عہدیداروں کی گرفتاری کی کوشش کی ہے۔
گراہم نے یوکرین کے لیے اپنی حمایت پر روس کی تنقید کو یہ کہہ کر متنازعہ بنایا کہ اس نے امریکی مدد سے روس کے حملے کے خلاف مزاحمت کرنے میں یوکرین کے لوگوں کے جذبے کی تعریف کی ہے۔
روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے 67 سالہ ریپبلکن کو ’’بوڑھا احمق‘‘ قرار دیا۔ میدویدیف نے کہا کہ ’’پرانے احمق سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ امریکا نے اتنی کامیابی سے پیسہ کبھی نہیں خرچ کیا جتنا روسیوں کے قتل پر‘‘۔۔۔۔ ’’اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘‘