غزہ جنگ سے متعلق امریکی سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن کرس وان ہولن نے امریکی صدر کو متنبہ کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر ہولن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیادی طور پر بائیڈن کو نظر انداز کرتے آرہے ہیں۔
سینیٹر ہولن نے کہا کہ امریکی ٹیکس کے پیسوں سے یک طرفہ بلینک چیک کے بجائے بدلے میں لے دے ہونی چاہیے، سمجھ سے بالا ہے کہ جو اباً امریکا مزید بم بھیج رہا ہے، جب تک اسرائیل غزہ کو مزید امداد کی اجازت نہیں دیتا، ہمیں مزید بم نہیں بھیجنے چاہئیں۔
اُنہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں انسانی امداد کی ایک تہائی ترسیل کو پچھلے ماہ روک دیا گیا، شمال میں کراسنگ کو کھول کر امداد بھیجی جا سکتی ہے۔حماس کے خلاف اسرائیل کی کارروائیوں کی حمایت کے باوجود انسانی تباہی کو روکا جاسکتا ہے۔
عدالت نے ٹرمپ پر ایک اور پابندی عائد کردی
سینیٹر ہولن کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اثر و رسوخ کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، اثر و رسوخ کا ایک حصہ جارحانہ ہتھیار بھیجنا رہا ہے۔