اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکی سینیٹرز کی جانب سے ایران پربراہ راست حملہ کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اردن میں گزشتہ روز امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے تھے۔
امریکا کی جانب سے ڈرون حملے کا الزام ایران پر عائد کردیا گیا تھا تاہم ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی سختی سے تردید سامنے آئی تھی۔
جو بائیڈن انتظامیہ سے امریکی سینیٹر جان کورنین نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے جواب میں پاسداران انقلاب کو نشانہ بنایا جائے، یہ حملے جنگ کیلئے نہیں بلکہ دفاع کیلئے ہوں گے۔
سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدر بائیڈن سے ایران کے اندر اہم اہداف پر حملہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جو دفاعی مقصد کیلئے ہوں جبکہ سینیٹر ٹام کاٹن کا کہنا تھا کہ وہ دہشتگرد قوتوں کے خلاف ایران اور پورے مشرق وسطیٰ میں تباہ کن فوجی جوابی کارروائی چاہتے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اونروا کے لیے فنڈنگ جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔
برازیل میں مسافر بردار طیارہ تباہ
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے خدشات کو سمجھتا ہوں، میں خود ان الزامات سے خوفزدہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی خطرناک حالات میں موجود دیگر انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو سزا نہیں دی جانی چاہیے۔