واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے وائس آف امریکا بند کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تو وہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے سکتا ہے۔
تفصیکلات کے تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں صحافی نے وائس آف امریکا بند کرنے سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو حکم نامہ کے تحت وائس آف امریکا چلانے والے ادارے کو بند کردیاہے، وائس آف امریکا سے برطرف صحافیوں کو اپنے ملکوں میں واپس جانے پر خطرات ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ صدرٹرمپ وفاقی بیورو کریسی کو کم کرنے کے لیے منتخب ہوئے ہیں، وائس آف امریکا کو بند کرنے کا فیصلہ دھوکہ دہی اور بدانتظامی کے بارے میں ہے، ایسے سخت فیصلے کرنےپڑتے ہیں۔
امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تووہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دےسکتا ہے۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے وائس آف امریکہ (VOA) سمیت سات وفاقی اداروں کے سائز کو کم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے کئی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔
ملازمین کو بھیجے گئے سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک واپس کریں اور جب تک مزید اطلاع نہ دی جائے، دفاتر میں داخل نہ ہوں۔