واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ تیل کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ایران پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یمنی حوثی سمندری ڈاکو ہیں، صدر ٹرمپ حوثیوں کو واضح پیغام دے چکے ہیں، حوثیوں نے امریکی کمرشل بحری جہازوں پر 175 حملے کیے۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ بزورطاقت امن کے قیام کی امریکی قوت واپس آچکی ہے، ٹرمپ انتظامیہ مختلف خطوں میں امن قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ 30 روز کی جنگ بندی کیلئے روس کو تجاویز دے چکے ہیں، سیز فائر کا فیصلہ اب روس نے کرنا ہے، حماس، دیگر کی حمایت کرنے والوں کے ویزے منسوخ کیے جارہے ہیں۔
حوثیوں کے حملوں کا ذمہ دار براہ راست ایران ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹیمی بروس نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر نے تنقید نہیں نسل پرستی کے الزامات لگائے تھے، سفیر کی ملک بدری امریکی قوم کے احترام کے حوالے سے واضح پیغام ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سفری پابندی کے حوالے سے کوئی حتمی لسٹ تیار نہیں کی، مختلف ممالک کے حوالے سے ویزا پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے، ہرملک کو اپنی سرحدیں محفوظ بنانے کا حق ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ طلبہ کی گرفتاری اظہاررائے کا نہیں قانون پر عملداری کا مسئلہ ہے، غزہ میں لوگوں کی تکالیف کی ذمہ دار حماس ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیاں لگانے والے ممالک کی فہرست تیار، کیا پاکستان شامل ہے؟