واشنگٹن : امریکی حکومت نے ٹرمپ کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا کے حصول کے لیے اہم معاہدہ کرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلی للی نامی کمپنی نے اُس فارمولے پر دوا تیار کی جو ٹرمپ کو کرونا علاج کے دوران دی گئی تھی جس کے استعمال سےامریکی صدر وائرس سے صحت یاب ہونے میں کامیاب بھی ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی دو ادویات کے مرکب سے ایسی دوا تیار کرچکی ہے جو متاثرہ افراد کے اینٹی باڈیز (مدافعتی نظام) کو متحرک کرے گی۔ اس سے قبل امریکا کی ہی کمپنی اس فارمولے پر دوا بنا چکی ہے۔
امریکی حکومت نے ایلی للی کے ساتھ 109 بلین ڈالر کا مشروط معاہدہ کیا جس کے تحت کمپنی دوا کی دس لاکھ خوراکیں تیار کرے گی اور پھر عوام کو یہ مفت فراہم کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر دوا کارگر ثابت ہوئی تو امریکی حکومت کمپنی کو رقم ادا کر کے طے شدہ خوراکیں خرید لے گی۔
دوسری جانب کمپنی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ابتدائی مرحلے میں تین لاکھ خوراکوں کی فراہمی کی جائے گی اور پھر مریضوں پر اس کے اثر کو دیکھا جائے گا، بعد ازاں محکمہ صحت کی جانب سے اس دوا کے استعمال کی باقاعدہ منظوری دی جائے گی‘۔
امریکی محکمہ صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس 812.5 ملین ڈالر میں 650،000 اضافی خوراکیں خریدنے کا اختیار ہے۔ معاہدے کے مطابق دوا کی فی خوراک 1،250 ڈالر کی ہوگی مگر حکومت عوام کو یہ بالکل مفت فراہم کرے گی۔