امریکا کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا پر فضائی حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی طرف سے بتایا کہ امریکا کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا کے بنی مطر میں ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فضائی حملے میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ گزشتہ روز امریکی طیاروں نے صعدہ اور حدیدہ کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی اُنروا کا کہنا ہے غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، پانچ سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اُنروا کی ڈائریکٹر جولیٹ توما کا کہنا ہے غزہ قحط کے دہانے پر ہے، بیکریاں بند ہوچکی ہیں، بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے، تمام بنیادی اشیاء ختم ہورہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی رابطہ کاراسگرڈ کاگ کا کہنا ہے حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنوں کیلئے بھی خوفناک ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی اورانسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مزید جانی نقصان اور غزہ کے شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان سے بچایا جاسکے۔
سعودی عرب کی غزہ کے الأهلي اسپتال پر حملے کی سخت مذمت
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریبا بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔