واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کی طالبان کو جنگ بندی میں توسیع کی پیشکش خوش آئند ہے، افغان حکومت، طالبان اور عوام سے ملکرکام کرنے کو تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ نے افغان صدر کی جانب سے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع اور مذاکراتی پیشکش کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے عید کے موقع پر افغانستان میں سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کی اکٹھےعید نمازکی تصویر دیکھی ہیں، افغان امن مذاکرات میں عالمی قوتوں کے کردار پر بھی غور ہوگا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے کہا کہ امریکا مذاکرات میں معاونت اورشرکت کیلئے اور افغان حکومت، طالبان اورعوام سے ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔
مزید پڑھیں : افغان صدر کا طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان
یاد رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے افغان طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کااعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنے مسائل مل کر حل کرنے ہوں گے اور اس عمل میں افغان حکومت ، طالبان اور افغانی عوام کا شامل ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ افغان حکومت نے عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔
جس کے بعد طالبان کی جانب سے بھی عید الفطر کے موقع پر تین دن کے لیے جنگی بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس جنگ بندی کا اطلاق صرف مقامی فوجیوں کے لیے ہوگا جبکہ نیٹو اور امریکی فوج نے کوئی کارروائی کی تو طالبان اس کا جواب دیں گے۔
خیال رہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کے داخل ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کی جانب سے پہلی بار جنگ بندی کا اعلان کیا گیا جبکہ اقوامِ متحدہ، امریکا اور نیٹو کی جانب سے طالبان کے اعلان کا خیر مقدم کیا گیا ہے تاہم کچھ حلقے حکومت اور مسلح افراد کے اس اعلان کو خفیہ معاہدہ بھی قرار دے رہے ہیں۔