اتوار, اپریل 20, 2025
اشتہار

امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور بڑا فیصلہ سامنے آگیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وینزیلا کے زیرحراست مبینہ گینگ ارکان کو ملک بدر نہیں کیا جائے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو امیگریشن کی تحویل میں وینزویلا کے زیرحراست افراد کو ملک بدر کرنے سے عارضی طور پر روک دیا۔

امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے یہ حکم وینزویلا کے تارکین وطن کی جانب سے دائر مداخلت کی استدعا پر جاری کیا گیا تھا۔

ججوں نے ایک مختصر غیر دستخط شدہ فیصلے میں کہا کہ حکومت کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس عدالت کے اگلے حکم تک وینزویلا کے کسی بھی زیر حراست شخص کو امریکا سے نہ نکالا جائے۔

قدامت پسند جسٹس کلیرنس تھامس اور سیموئل الیٹو نے جاری کیے گئے فیصلے سے اختلاف کیا۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

رپورٹ کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کے قانونی اختیار پر شہری حقوق کی تنظیم کی دائر اپیل پر سماعت کے بعد سنایا گیا۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بے دخلی کا سامنا ہے، جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ تارکین وطن گینگ کے اراکین ہیں اور عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاؤس ہی کی ہوگی۔

یاد رہے کہ ٹرمپ پہلے ہی جنگی قانون کے تحت تارکین وطن کو ایل سلواڈور کی جیل بھیج چکے ہیں
جنگی قانون کے تحت صدر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ دشمن ملکوں کے شہریوں کو ملک بدر کرسکتے ہیں۔

اس حوالے سے امریکی قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ 1798سے اب تک یہ قانون جنگ کے دوران 3 بار استعمال ہوچکا ہے، تاہم سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے آئینی بحران کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں